ایک گاڑی اگر پچاس ہزار کی ھے اور قسطوں پر اسکی قیمت ساٹھ ھزار ہوتی ہے ایسی صورت میں کیا گاڑ؛ی لینا جائز ہے یا نہیں؟ مگر ہمیں پتہ ہے کہ ان قسطوں میں کچھ حصہ سود کا بھی شامل ہے ؟ آپ کے مسائل اور انکا حل کتاب میں اس مسئلہ کو درست بتا یا ہے کہ قسطوں کی رقم ایک بار مقرر کردے تو یہ سود کے حکم میں شامل نہیں ہو گا. اس مسئلہ کا حل بتا دیں۔

ایک گاڑی اگر پچاس ہزار کی ھے اور قسطوں پر اسکی قیمت ساٹھ ھزار ہوتی ہے ایسی صورت میں کیا گاڑ؛ی لینا جائز ہے یا نہیں؟ مگر ہمیں پتہ ہے کہ ان قسطوں میں کچھ حصہ سود کا بھی شامل ہے ؟ آپ کے مسائل اور انکا حل کتاب میں اس مسئلہ کو درست بتا یا ہے کہ قسطوں کی رقم ایک بار مقرر کردے تو یہ سود کے حکم میں شامل نہیں ہو گا. اس مسئلہ کا حل بتا دیں۔


from دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند، انڈیا https://ift.tt/kpndVoO
via IFTTT

Comments

Popular posts from this blog